top of page

ممتاز مفتی​​

ہم آج تک اپنی پر اسرار’’ میں‘‘ کو نہیں سمجھ پائے تو دوسروں کو کیا سمجھیں گے۔

کہانی اس پر اسرار ’’میں‘‘ کی جھلکیاں پیش کرتی ہے ۔

اس لحاظ سے کہانی ایک عظیم تخلیق ہے ۔

ہر کہانی کار انسانی’’ میں ‘‘ کی ’’پرزم‘‘ کے رنگوں کی جھلکیاں دکھانے کی کوشش کرتا ہے

دقت یہ ہے کہ بات کا صرف کہہ دینا کافی نہیں ہوتا ۔

ضروری ہے کہ بات پہنچ بھی جائے۔

محمدحمید شاہد کے بات کہنے کا انداز ایسا ہے کہ وہ پہنچ جاتی ہے ۔

اس کے بیان میں سادگی اور خلوص ہے

خیالات میں ندرت ہے۔

اس کا نقطہ نظر مثبت ہے اور اس کی سچائیوں میں رنگ ہے‘رس ہے ۔

بند آنکھوں سے پرے1994

bottom of page